World

ناصر کاظمی

ناصر کاظمی 8 دسمبر 1925 کو امبالہ، پنجاب (بھارت) میں پیدا ہوئے۔ آپ کا پورا نام سید ناصر رضا کاظمی تھا۔ پاکستان آزاد ہونے کے بعد آپ نے امبالہ سے لاہور ہجرت کی۔ لاہور میں آپ نے میگزین اوراق نو اور خیال کے لیے بطور ایڈیٹر کام کیا۔ آپ ریڈیو پاکستان لاہور کے سٹاف ایڈیٹر بھی رہے۔ 

وقت اچھا بھی آئی گا ناصؔر

غم نہ کر زندگی پڑی ہے ابھی

ادبی شخصیات پر مزید آرٹیکل پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

وہ شعراء جن سے ناصر کاظمی متاثر تھے

ناصر کاظمی اختر شیرانی کی رومانوی شاعری سے متاثر تھے۔ آپ نے شاعر حفیظ ہوشیارپوری سے شاعری میں رہنمائی بھی لی۔ آپ میر تقی میر کی شاعری کی بہت تعریف کیا کرتے تھے۔

تصانیف

آپ کی تصانیف میں برگ ای نائی (1952)، دیوان (1972) پہلی بارش (1975) ہجر کی رات کا ستارہ (1977) اور نشاط خواب (1977) شامل ہیں۔

اپنی وفات سے کچھ عرصہ پہلے آپ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا۔۔۔

“گھڑ سواری، شکار، کسی گاؤں میں گھومنا، دریا کے ساتھ ساتھ چلنا، پہاڑوں کی سیر کرنا وغیرہ میرے پسندیدہ مشغلے تھے اور شاید یہی وہ وقت تھا جب میرے ذہن کو نیچر کے قریب ہونے اور اس کا اپنی شاعری میں اظہار کرنے کی طاقت ملی۔ میرے سارو شوق کسی نہ کسی فن سے جڑے ہیں۔ جیسے گانا، شاعری، شکار، شطرنج، پرندوں سے پیار، درختوں سے محبت… میں نے شاعری اس لیے لکھنا شروع کی کہ میں ان تمام خوبصورت چیزوں کی عکاسی کر سکوں۔

بصیر سلطان کاظمی

ناصر کاظمی کے بیٹے بصیر کاظمی (1955 میں پیدہ ہوئے) بھی ایک شاعر اور ڈرامہ نگار بنے۔ وہ 1990 سے انگلینڈ میں مقیم ہیں۔ ان کو 1992 میں اپنی تصنیف بساط کی وجہ سے نارتھ ویسٹ پلےرائٹ ورکشام اوارڈ دیا گیا۔ آج کے دنوں وہ یونیورسٹی آف چیسٹڑ میں رایل لٹریری فنڈ پارٹنر ہیں۔

وفات

ناصر کاظمی 2 مارچ 1972 کو لاہور میں 46 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ آپ کی وفات کی وجہ معدہ کا کینسر تھا۔

چند اشعار

حال دل ہم بھی سناتے لیکن

جب وہ رخصت ہوا تب یاد آیا

امیر پرسش غم کس سے کیجیئے ناصؔر

جو اپنے دل پہ گزرتی ہے کوئی کیا جانے

آئو چپ کی زبان میں ناصؔر

اتنی باتیں کریں کہ تھک جائیں

نئے کپڑے بدل کر جائوں کہاں، اور بال بنائوں کس کے لیے

وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا، میں باہر جائوں کس کے لیے

جنہیں ہم دیکھ کر جیتے تھے ناصؔر

وہ لوگ آنکھوں سے اوجھل ہو گئے

Bilal Habib

Bilal Habib Founder RatingWord.com. As a writer, I started writing articles on various websites in 2002. I have been associated with journalism since 2007. I have worked for top rated English, Urdu newspapers, and TV channels of the country. I engaged in investigative journalism. I also worked in digital journalism and multimedia journalism. I won 2 journalism awards. Now, I am working on knowledge, information, research, and awareness through this website. I have two master's degrees.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button