علامہ اقبال پاکستان کے قومی شاعر ہیں۔ آپ وہ عظیم ہستی ہیں جن کا شمار دنیا کے عظیم ترین شعراء میں ہوتا ہے۔ علامہ اقبال نے ہی پاکستان کا خواب دیکھا تھا۔ انھوں نے اپنی شاعری کے ذریعے مسلمانوں کو بیدار کیا۔ تاکہ وہ اس خواب کو پورا کرنے کے لیے محنت کر سکیں۔
علامہ اقبال نے اپنے زندگی میں کئی طرح کے موضوعات پر شاعری کی۔ آج ہم اس طرح کے کچھ موضوعات پر نظر ڈالیں گے۔ 18 ویں صدی میں اور 19 ویں صدی میں پیار اور محبت اور محبوب کے خد وخال پر شاعری کرنا عام رواج تھا۔ لیکن 1857 کی جنگ آزادی کے بعد اشعار کے موضوعات میں ایک بڑی تبدیلی دیکھنے کو ملی۔
اس کی وجہ انگریزوں کا مسلمانوں پر ظلم و ستم تھا علامہ اقبال نے درج ذیل موضوعات پر اپنا قلم اٹھایا اور ایسی بات لکھی کہ جو اس کو سمجھ لے وہ یہ جان جاتا ہے کہ آُپ کے پاس شاعری کا ہنر خدا کی طرف سے ایک عظیم تحفہ تھا۔
اردو ادب پر مزید آرٹیکل پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
خودی کا ادراک
خودی کا ادراک علامہ اقبال کی شاعری کا ایک اہم عنوان ہے۔ 1857 کی جنگ ازادی کے بعد مسلمان بہت دل برداشتہ ہو چکے تھے۔ علامہ اقبال نے اپنی اس شاعری کے ذریعے مسلمانوں کو اس بات کا احساس دلایا کہ وہ حوصلہ نہ ہاریں۔ وہ انسان ہیں اور انسان کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹتے ہمیشہ اپنے مقصد کے حصول کے لیے محنت کرتےہیں۔
علامہ اقبال نے مسلمانوں کو بتایا کہ وہ حوصلہ نہ ہاریں۔ وہ مسلمان ہی تھے جنہوں نے بر صغیر پر ایک ہزار سال تک حکومت کی اگر اب ان پر مشکل کا وقت ایا ہے تو وہ ایک دوسرے کا ساتھ نہ چھوڑیں میر صادق اور میر جعفر سبق سیکھیں
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رٖضا کیا ھے
خودی کے ساز میں ہے عمر جاوداں کا سراگ
خودی کے سوز سے روشن ہیں امتوں کے چراغ
اسلامی فلسفہ
علامہ اقبال کی نظروں میں اسلام بہت اہم موضوع تھا۔ انہوں نے مسلمانوں کو مور موڑ پر تاکید کی کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کو نہ بھولیں۔ نماز اور زکوۃ ادا کرتے رہیں کیونکہ جب تک اللہ تعالی کی رضا نہ ہوگی مسلمان حقیقی آزادی کبھی بھی نہیں پا سکیں گے۔ علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں مومن کا بھی بہت زیادہ ذکر کیا ہے۔ آپ کے مطابق ایک سچا مومن کبھی بھی خود کو تقدیر کے ہاتھوں نہیں سونپتا۔
مرنے والوں کی جبیں روشن ہے اس ظلمات میں
جس طرح تارے چمکتے ہیں اندیھری رات میں
آزادی کے لیے جدوجہد
جیسے کہ ہم نے پہلے بات کی بر صغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا۔ آپ نے اپنی شاعری میں مسلمانوں کو محنت کرنے کی تلقین کی تاکہ وہ تعلیمی اور سائنسی میدان میں آگے بڑھ سکیں، ترقی کر سکیں اور ساتھ ساتھ انگریزوں جیسے ظالموں سے بھی اپنے اپ کو ازادی دلا سکیں۔
ہے کس کی یہ جرات کہ مسلمان کو ٹوکے
حریت افقار کی نعمت ھے خدا داد
انسانی جذبات و احساسات
دیگر موضوعات کی طرح اس موضوع پر کی گئی علامہ اقبال کی شاعری اردو ادب کا ایک بڑا سرمایہ ہے۔ “ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے، بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ وَر پیدا”، جس میں انہوں نے انسانی احساسات کی گہرائیوں اور مشکلات کو تلاش کرنے کی بات کی۔
ہنسی آتی ہے مجھے حسرت انسان
گناہ کرتا ہے خود، لعنت بھیجتا ہے شیطان پر