World

علامہ اقبال کی شاعری کے موضوعات

علامہ محمد اقبال، جو کہ اکثر شاعر مشرق کے نام سے مشہور ہیں، اُن کا تعارف صرف ایک شاعر یا فلسفی کے طور پر نہیں بلکہ ایک مفکر اور برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک رہنما کے طور پر بھی کیا جاتا ہے۔ ان کی شاعری نے نہ صرف مسلمانوں بلکہ دنیا بھر کے لوگوں کو متاثر کیا اور آج بھی ان کی تحریریں اپنی معنویت کی وجہ سے قابل احترام ہیں۔ خودی کی تلاش، اسلامی فلسفہ، اقوام کی آزادی، اور انسانی جذبات و احساسات کی گہرائی وہ موضوعات ہیں جن پر آپ نے اپنی شاعری قلم بند کی۔ ان کی تفصیل آگے بیان کی گئ ہے۔

خودی کا ادراک

یہ علامہ محمد اقبال کی شاعری کا اہم موضوع ہے۔ انہوں نے خودی کو اپنی شاعری میں بار بار اجاگر کیا، جس کا مقصد انسان کو اپنے اندر کی قوت اور صلاحیتوں کا ادراک دلانا تھا۔ اقبال کہتے ہیں، “تو شاہِ کوہِ قاف ہے، مقام تیرا”، جس میں انہوں نے انسان کو اپنی عظمت رفتہ کا احساس دلایا۔

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے 

   خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رٖضا کیا ھے

خودی کے ساز میں ہے  عمر جاوداں کا سراگ

خودی کے سوز سے روشن ہیں امتوں کے چراغ

اسلامی فلسفہ

یہ ایک اور اہم موضوع ہے، جس پر اقبال نے بے حد زور دیا۔ انہوں نے مسلمانوں کو قرآن اور سنت کے رہنمائی اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔ اقبال نے “مومن” کی صفات کو جان دی، جب انہوں نے کہا، “کامل ہے وہ مومن، جو کہ تقدیر کے ہاتھوں میں خود کو نہ سونپے”، جس میں انہوں نے خود مختاری اور خود احتسابی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

مرنے والوں کی جبیں روشن ہے اس ظلمات میں

جس طرح تارے چمکتے ہیں اندیھری رات میں

آزادی کے لیے جدوجہد

آزادی کے لیے جدوجہد بھی اقبال کی شاعری کا ایک کلیدی موضوع تھا۔ انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو آزادی کے لیے ابھارا، تاکہ وہ اپنے مستقبل کو خود متعین کر سکیں۔ “سرے وادیِ سینا” میں اقبال نے اس خواب کو بیان کیا، “خودی کا سرِ نہاں لا الہ الا اللہ”، جہاں انہوں نے آزادی کو خودی کی بلندیوں سے جوڑا۔

ھے کس کی یہ جرات کہ مسلمان کو ٹوکے

حریت افقار کی نعمت ھے خدا داد

انسانی جذبات و احساسات

اس موضوع کی گہرائی کو اقبال نے اپنی شاعری میں بہت خوبصورتی سے پیش کیا۔ انہوں نے انسانی روح کے مختلف پہلوؤں کو اپنی شاعری میں چھوا، “ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے، بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ وَر پیدا”، جس میں انہوں نے انسانی احساسات کی گہرائیوں اور مشکلات کو تلاش کرنے کی بات کی۔

ہنسی آتی ہے مجھے حسرت انسان

گناہ کرتا ہے خود، لونت بھیجتا ہے شیطان پر

علامہ اقبال کی شاعری ان موضوعات کے ارد گرد گھومتی ہے، جو کہ انہیں محض ایک شاعر سے زیادہ بناتی ہے۔ ان کا کام نہ صرف شاعرانہ حسن کی بلندیوں کو چھوتا ہے بلکہ انسانی سوچ و فکر کو بھی متاثر کرتا ہے۔

Bilal Habib

Bilal Habib Founder RatingWord.com. As a writer, I started writing articles on various websites in 2002. I have been associated with journalism since 2007. I have worked for top rated English, Urdu newspapers, and TV channels of the country. I engaged in investigative journalism. I also worked in digital journalism and multimedia journalism. I won 2 journalism awards. Now, I am working on knowledge, information, research, and awareness through this website. I have two master's degrees.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button