World

BISP

حکومت پاکستان کی طرف سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 2008 میں شروع کیا گیا. ایک اہم سماجی تحفظ کا پروگرام ہے۔ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے نام سے منسوب. اس پروگرام کا مقصد غربت کو کم کرنا. اور ماہانہ مالی امداد فراہم کر کے ملک کی سب سے کمزور آبادی کی مدد کرنا ہے۔ کم آمدنی والے خاندانوں کو. بی آئی ایس پی خاص طور پر خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے. اس کی زیادہ تر نقد رقم گھرانوں کی خواتین سربراہوں کی طرف ہوتی ہے. اس طرح صنفی مساوات کو فروغ دیتا ہے. اور گھرانوں میں معاشی فیصلہ سازی میں خواتین کے کردار کو بڑھاتا ہے۔

مزید برآں، پروگرام میں کئی سالوں کے دوران توسیع ہوئی ہے. جس میں مختلف اقدامات جیسے کہ وسیلہ-تعلیم کا اقدام شامل ہے. جو مستفید خاندانوں کے بچوں کے لیے تعلیم کو فروغ دیتا ہے۔ یہ اقدام خاص طور پر بچوں میں اسکول میں داخلے اور حاضری کی حوصلہ افزائی کرتا ہے. جس سے غریب علاقوں میں خواندگی کی شرح اور تعلیمی نتائج میں نمایاں بہتری آتی ہے۔ مالی خواندگی کے پروگراموں اور پیشہ ورانہ تربیت کو بھی شامل کرتا ہے. جس سے فائدہ اٹھانے والوں کو ایسی مہارتیں تیار کرنے میں مدد ملتی ہے جو طویل مدت میں ان کے معاشی امکانات اور خود کفالت کو بہتر بنا سکتی ہیں۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے فنڈز کی شفاف اور موثر ترسیل کے لیے میکانزم نافذ کیا ہے. جس میں بائیو میٹرک تصدیق اور ڈیجیٹل ادائیگی کے نظام کا استعمال شامل ہے. جو دھوکہ دہی کو کم کرنے اور مطلوبہ وصول کنندگان تک امداد پہنچنے کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ فوری مالی ضروریات کو پورا کرنے اور طویل مدتی          سماجی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے ذریعے،  BISP غربت کے خاتمے اور لاکھوں پاکستانی شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ حکومت پاکستان کے اپنی غریب ترین برادریوں کی بہتری اور ملک بھر میں جامع اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے عزم کا ثبوت ہے۔

رپورٹ، ’’بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیلیوری سسٹم کا ارتقاء‘‘ میں کہا گیا ہے کہ استعمال کے اخراجات خوراک کی کھپت، بچوں کی غذائیت کی حفاظت، اثاثوں کو برقرار رکھنے، خواتین کی نقل و حرکت، صحت اور تعلیم میں سرمایہ کاری پر نمایاں مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 2008 کے عالمی مالیاتی بحران سے پہلے، پاکستان میں سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کے اقدامات ان کے غیر مقصدی ہدف اور محدود کوریج کی وجہ سے غیر موثر تھے۔

آج تک، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نے 1  بلین ڈالر کی باقاعدہ اور قابل اعتماد مدد فراہم کی ہے۔ 2011 اور 2019 کے درمیان، غربت کی شرح 90% سے کم ہو کر 72% ہو گئی۔

لیکن 2019 کے بعد پھر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام زوال کا شکار ہونا شروع ہوگیا کیوں کہ ملک کا سامنا پہلے کورونا وائرس اور پھر 2022 کے سیلاب سے ہوا۔

“غربت اور عدم مساوات کو کم کرنے کے لیے” ایسے پروگراموں میں سرمایہ کاری جاری رکھنا ضروری ہے۔

Bilal Habib

Bilal Habib Founder RatingWord.com. As a writer, I started writing articles on various websites in 2002. I have been associated with journalism since 2007. I have worked for top rated English, Urdu newspapers, and TV channels of the country. I engaged in investigative journalism. I also worked in digital journalism and multimedia journalism. I won 2 journalism awards. Now, I am working on knowledge, information, research, and awareness through this website. I have two master's degrees.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button