سکھر پاکستان کے صوبہ سندھ کا تیسرا بڑا شہر ہے جو دریائے سندھ کے کنارے واقع ہے۔ سکھر کا پرانا نام ارور تھا، جو ایک تاریخی شہر کے طور پر مشہور تھا۔ اس شہر کی بنیاد 7ویں صدی میں رکھی گئی تھی اور یہ مختلف تہذیبوں اور حکمرانوں کا مرکز رہا ہے۔ یہاں ہندو، بدھ مت، اور مسلم تہذیبوں کا اثر واضح ہے۔
مزید حیرت انگیز آرٹیکل پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
قدیم دور
سکھر کی تاریخ قدیم دور سے شروع ہوتی ہے۔ ارور کے زمانے میں یہ ایک اہم تجارتی مرکز تھا اور یہاں سے مختلف تجارتی راستے گزرتے تھے۔ اس علاقے کی زرخیزی اور دریائے سندھ کی قربت نے اسے ایک ممتاز مقام دیا۔
مغل دور
مغل دور میں سکھر کی اہمیت میں اضافہ ہوا۔ یہاں مغل حکمرانوں نے مختلف تعمیرات کرائیں اور اسے ایک مضبوط قلعے میں تبدیل کیا۔ اس دور کی تعمیرات اور عمارات آج بھی یہاں موجود ہیں جو اس کے تاریخی ورثے کی عکاسی کرتی ہیں۔
برطانوی حکومت کا دور
برطانوی دور میں اس شہر کو جدید ترقی کی راہ پر ڈالا گیا۔ یہاں ریلویز، پلوں، اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی تعمیرات ہوئیں۔ سکھر بیراج اور لانسڈاؤن پل جیسے اہم منصوبے اسی دور میں مکمل ہوئے۔
مقامات سیاحت
سکھر میں کئی تاریخی اور سیاحتی مقامات ہیں جو سیاحوں کے لئے کشش کا باعث بنتے ہیں۔ ان میں کچھ اہم مقامات درج ذیل ہیں:
سکھر بیراج
سکھر بیراج دریائے سندھ پر واقع ہے اور یہ پاکستان کا سب سے بڑا بیراج ہے۔ یہ زراعت اور آبپاشی کے لئے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس بیراج کی تعمیر 1932 میں مکمل ہوئی اور اس کا بنیادی مقصد سندھ کی زرعی زمینوں کو پانی فراہم کرنا تھا۔ یہ بیراج 66,000 ایکڑ زمین کو آبپاشی کے لئے پانی فراہم کرتا ہے اور یہ تکنیکی لحاظ سے ایک اہم منصوبہ ہے۔
صادق فقیر کا مزار
صادق فقیر کا مزار سکھر کے قدیم علاقہ میں واقع ہے اور یہاں پر ہر سال ہزاروں زائرین آتے ہیں۔ آپ ایک معروف صوفی بزرگ تھے جنہوں نے اپنے وقت میں لوگوں کو روحانی رہنمائی فراہم کی۔ ان کا مزار ایک روحانی مرکز ہے جہاں پر لوگ اپنی مشکلات کا حل تلاش کرنے آتے ہیں۔
لانسڈاؤن پل
لانسڈاؤن پل 1887 میں برطانوی دور حکومت میں تعمیر کیا گیا تھا اور اس کی تاریخی اہمیت ہے۔ یہ پل سکھر کو روہڑی سے ملاتا ہے اور دریائے سندھ پر واقع ہے۔ اس پل کی تعمیر میں جدید انجینئرنگ کا استعمال کیا گیا تھا اور آج بھی یہ پل اپنی مضبوطی اور خوبصورتی کے لئے مشہور ہے۔
ٹیکنولوجی میں پیشرفت
سکھر نے حالیہ برسوں میں ٹیکنولوجی کے میدان میں بھی نمایاں ترقی کی ہے۔ یہاں کی یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے جدید تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔
سکھر آئی بی اے یونیورسٹی
سکھر آئی بی اے یونیورسٹی جدید تعلیم اور تحقیق میں نمایاں مقام رکھتی ہے۔ یہاں پر جدید تکنیکی لیبز اور تحقیق کے مراکز موجود ہیں۔ آئی بی اے یونیورسٹی نے حالیہ برسوں میں ٹیکنولوجی اور کاروباری تعلیم میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
ڈیجیٹل تعلیم
سکھر میں کئی بڑی آنلائن ارننگ سکھانے والی کمپنیاں جیسے کہ ایکسٹڑیم کامرس اور اینیبلرز کام کر رہے ہیں۔ بہت سی چھوٹی کمپنیاں بھی اس میدان میں موجود ہیں اور ملک میں غیز ملکی سرمایہ لا رہے ہیں۔