Life Style

 آئس کریم کھانے کے فوائد

ماہرین کی نئی تحقیق کے مطابق اب آپ بغیر کسی فکر کے خود بھی آئس کریم کھا سکتے ہیں۔ اور اپنے بچوں کو بھی کھلاسکتے ہیں۔ مزید حیرت انگیز خبروں کے لیے یہاں کلک کریں۔

ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ آئس کریم میں صحت سے متعلق کچھ حیرت انگیز فوائد ہوتے ہیں۔ خاص طور پر جب اس کا موازنہ دیگر غذائیت سے خالی میٹھوں سے کیا جائے۔

آئس کریم کو فوائد

دو تہائی کپ ڈیری آئس کریم کیلشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہے۔ جو ہڈیوں اور پٹھوں کو مضبوط رکھتا ہے۔

یہ سب کچھ برانڈ پر منحصر ہوتا ہے۔ کچھ آئس کریمز سرونگز میں تقریباً چھ گرام پروٹین ہوتا ہے۔ جو ایک انڈے کے برابر ہوتا ہے۔

پروٹین اور معتدل سطح کی فیٹ کا مجموعہ خون میں شوگر کے اخراج کو سست کرتا ہے۔ جو ذیابیطس سے منسلک خون میں گلوکوز کی تیز بڑھوتری کو روکتا ہے۔

آئس کریم کو بہت زیادہ کھانے کا نقصان

واضح رہے کہ بار بار خون میں شوگر کا اضافہ ٹائپ 2 ذیابیطس اور دل کی بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔

غذائی ماہر شیلی بالز کا تبصرہ

آئس کریم کو کسی بھی طرح صحت مند نہیں سمجھا جا سکتا۔ پھر بھی، غذائی ماہر شیلی بالز کا کہنا ہے کہ آئس کریم دیگر غذائیت سے کم میٹھے کے مقابلے میں بہترین ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ دو تہائی کپ ڈیری آئس کریمز کا ایک سرونگ روزانہ تجویز کردہ کیلشیم کا تقریباً 12 فیصد ہوتا ہے۔ کیلشیم عام طور پر امریکی کھانے کے انداز میں کم استعمال کیا جاتا ہے۔ لہٰذا یہ خوشخبری ہے کہ جب ہم کسی میٹھے کا لطف اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ تو یہ بھی کچھ غذائی فوائد فراہم کر سکتا ہے۔

ماہر غذائیت اسٹیفنی زیلفڈن کا تبصرہ

ماہر غذائیت اسٹیفنی وینٹ زیلفڈن کا کہنا ہے کہ معتدل فیٹ اور پروٹین کا مجموعہ اسے ذیابیطس کے مریضوں کےلیے ایک اچھا انتخاب بناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیٹ اور پروٹین کو شوگر کے ساتھ ملا کر خون میں شوگر کے اضافہ کو کم کیا جا سکتا ہے۔ جو آپ کو کم فیٹ والے میٹھے جیسے سوبریٹ کھانے کے دوران دیکھنے کو ملتی ہے۔

Bilal Habib

Bilal Habib Founder RatingWord.com. As a writer, I started writing articles on various websites in 2002. I have been associated with journalism since 2007. I have worked for top rated English, Urdu newspapers, and TV channels of the country. I engaged in investigative journalism. I also worked in digital journalism and multimedia journalism. I won 2 journalism awards. Now, I am working on knowledge, information, research, and awareness through this website. I have two master's degrees.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button