مسجد قبا اسلامی تاریخ کی ایک اہم اور مقدس مسجد ہے۔ یہ مدینہ منورہ کے نواحی علاقے قبا میں واقع ہے۔ اس مسجد کی بنیاد خود نبی کریم حضرت محمد ﷺ نے رکھی تھی۔ یہ اسلامی تاریخ کی پہلی مسجد ہے۔ دیگر اسلامی آرٹیکل دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
تاریخ اور بنیاد
جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ سے ہجرت کی اور مدینہ منورہ پہنچے، تو سب سے پہلے قبیلہ بنو عمرو بن عوف کے علاقے میں ٹھہرے۔ اسی دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبا میں مسجد کی بنیاد رکھی۔ یہ واقعہ سن 622 عیسوی (1 ہجری) کا ہے۔ قرآن مجید میں سورہ توبہ کی آیت نمبر 108 میں مسجد قبا کی تعمیر کا بیان ہے۔ جس میں اس مسجد کو “تقویٰ کی بنیاد پر بنائی گئی مسجد” قرار دیا گیا ہے۔
تعمیر و توسیع
ابتدائی طور پر یہ مسجد کھجور کے درختوں کی شاخوں اور مٹی سے تعمیر کی گئی تھی۔ وقت کے ساتھ ساتھ اسلامی حکمرانوں اور خلفاء نے اس مسجد کی تعمیر و توسیع کی۔ خلافتِ راشدہ کے دور میں حضرت عمر بن خطاب اور حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہم نے اس مسجد کو مزید وسعت کیا۔
موجودہ دور
موجودہ دور میں مسجد قبا ایک وسیع اور خوبصورت عمارت میں تبدیل ہو چکی ہے۔ سعودی عرب کے موجودہ حکمرانوں نے بھی اس مسجد کی تزئین و آرائش پر خاص توجہ دی ہے۔ آج یہ مسجد ایک بڑے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے اور ہزاروں نمازی یہاں بیک وقت نماز ادا کر سکتے ہیں۔
روحانی اہمیت
مسجد قبا کو اسلام میں ایک خاص روحانی مقام حاصل ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص گھر سے وضو کر کے مسجد قبا میں نماز ادا کرنے کے لئے آئے، اسے ایک عمرہ کے برابر ثواب ملتا ہے۔ ہر سال لاکھوں مسلمان حج اور عمرہ کے دوران اس مسجد کی زیارت کرتے ہیں اور یہاں نماز ادا کرتے ہیں۔
زیارت اور عبادت
مسجد قبا کی زیارت کے دوران نمازی اس مسجد میں نوافل ادا کرتے ہیں اور دعا مانگتے ہیں۔ یہاں کی پرسکون اور روحانی ماحول عبادت گزاروں کے دلوں کو مزید قربتِ الٰہی کی طرف مائل کرتا ہے۔