Sports

بابر اعظم نیٹ ورتھ خاندان

بابر اعظم پاکستان کے کرکٹ کے مایہ ناز بلے باز ہیں جنہوں نے اپنی شاندار کارکردگی سے دنیا بھر میں نام کمایا ہے۔ ان کا تعلق لاہور، پاکستان سے ایک متوسط گھرانے سے ہے۔ ان کا خاندان کرکٹ سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔ اور ان کے کزنز کامران اکمل اور عمر اکمل بھی پاکستان کے معروف کرکٹرز ہیں۔ محمد بابر 15 اکتوبر 1994 کو لاہور، پاکستان میں پیدا ہوئے۔

Babar Azam, 5 other Pakistan players won't return home after T20 World Cup  exit; here's why | Mint

بابر اعظم کا خاندان

کپتان بابر کا خاندان کرکٹ میں دلچسپی رکھتا ہے اور انہوں نے بابر کو ہمیشہ سپورٹ کیا ہے۔ بابر کے والد کا نام اعظم صدیقی ہے جو کہ اپنے بیٹے کی کامیابیوں پر بے حد فخر کرتے ہیں۔ ان کے والدین نے بابر کو ہمیشہ کرکٹ کھیلنے کی حوصلہ افزائی کی۔ اور ان کی ہر ممکن مدد کی۔

بابر اعظم کی نیٹ ورتھ

ان کی مجموعی دولت (نیٹ ورتھ) کا اندازہ تقریباً 4 سے 5 ملین ڈالر کے درمیان ہے۔ ان کی آمدنی کا بڑا حصہ بین الاقوامی کرکٹ میچز۔ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)۔ ٹی وی اشتہارات اور مختلف برانڈز کے ساتھ معاہدوں سے آتا ہے۔

کرکٹ کیریئر

محمد بابر نے اپنے بین الاقوامی کرکٹ کیریئر کا آغاز 31 مئی 2015 کو زمبابوے کے خلاف ایک روزہ میچ سے کیا۔ ان کی شاندار بیٹنگ نے انہیں جلد ہی ایک مستند بلے باز کے طور پر متعارف کروایا۔ بابر اعظم کا شمار ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ جو تیزی سے رنز بنانے اور لمبی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ورلڈ ریکارڈز اور کامیابیاں

بابر نے ون ڈے کرکٹ میں تیز تریں 1000 رنز بنائے۔

بابر اعظم آئی سی سی کی رینکنگ میں سارے فارمیٹس میں نمبر ون رہ چکے ہیں اور ون ڈے میں ابھی بھی نمبر ون ہیں۔

آپ ٹی 20 آئی میں 3 سینچریاں بنا چکے ہیں۔

کپتان بابر اوڈی آئی میں 19 سینچریاں بنا چکے ہیں۔

اوپنر بلے باز ٹیسٹ کرکٹ میں 9 سینچریاں بنا چکے ہیں۔

Bilal Habib

Bilal Habib Founder RatingWord.com. As a writer, I started writing articles on various websites in 2002. I have been associated with journalism since 2007. I have worked for top rated English, Urdu newspapers, and TV channels of the country. I engaged in investigative journalism. I also worked in digital journalism and multimedia journalism. I won 2 journalism awards. Now, I am working on knowledge, information, research, and awareness through this website. I have two master's degrees.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button