سورۃ اللھب، جسے سورۃ المسد بھی کہا جاتا ہے۔ قرآن کریم کی 111ویں سورۃ ہے اور پانچ آیات پر مشتمل ہے۔ یہ سورۃ اسلام میں ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔ کیونکہ یہ ابو لہب اور اس کی بیوی کی صریح مذمت کرتی ہے۔ یہ الہی عدل، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دشمنوں کے نتائج، اور ان کی کہانی سے حاصل کردہ اخلاقی اسباق کی ایک عمدہ مثال ہے۔
تاریخی تناظر
سورۃ اللھب کا نزول اسلام کی ابتدائی تاریخ سے گہرا تعلق رکھتا ہے۔ خاص طور پر مکہ میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت سے۔ ابو لہب، جس کا اصل نام عبد العزیٰ بن عبد المطلب تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چچا تھا۔ اس قریبی خاندانی تعلق کے باوجود، ابو لہب اسلام کا شدید مخالف تھا اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت کی سخت مخالفت کرتا تھا۔
ابو لہب کی دشمنی صرف زبان کی حد تک نہیں تھی۔ اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نقصان پہنچانے اور اسلام کی تبلیغ روکنے کے لیے سرگرم اقدامات کیے۔ تاریخی روایات کے مطابق، وہ اور اس کی بیوی، ام جمیل۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تبلیغی کوششوں میں خلل ڈالنے کے لیے آخری حد تک گئے۔ ان کے اقدامات قریش کے ۔اشرافیہ کی قبائلی وفاداری، سماجی اور اقتصادی حیثیت کے کھو جانے کے خوف کے باعث تھے
سورۃ اللھب کا متن
1تبّت یدا أبي لهبٍ وتبّ ۔
2. ما أغنى عنه ماله وما كسب
3. سيصلى نارًا ذات لهبٍ
4. وامرأته حمّالة الحطب
5. في جيدها حبلٌ من مسدٍ