World

نانگا پربت

نانگا پربت کی بلندی 8126 میٹر (26660 فٹ) ہے۔ یہ دنیا کا نواں سب سے بلند پہاڑ ہے اور ہمالیہ کے سب سے زیادہ خطرناک چوٹیوں میں سے ایک ہے۔ یہ پہاڑ پاکستان کے گلگت بلتستان علاقے میں واقع ہے اور اپنی خطرناک بلندیوں، سخت موسمی حالات۔ اور چڑھائی کی مشکلات کی وجہ سے “قاتل پہاڑ” کے نام سے مشہور ہے۔

نانگا پربت کا محل و وقوع

یہ چوٹی ہمالیہ کے مغربی حصے میں واقع ہے اور اس کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کا شمالی رخ ہے۔ جو دنیا کا سب سے بڑا برفانی دیوار ہے۔ یہ پہاڑ دریائے سندھ کے نزدیک واقع ہے۔ جس کی وادی سے یہ تقریباً عمودی طور پر اوپر اٹھتا ہے۔ جو اس کی بلندی کو اور بھی خطرناک بنا دیتا ہے۔

نانگا پربت کی تاریخ

نانگا پربت کی چڑھائی کی تاریخ دکھ اور شکست کی داستانوں سے بھری ہوئی ہے۔ سب سے پہلی کامیاب چڑھائی 1953 میں آسٹریا کے کوہ پیما ہرمن بُہل نے کی تھی۔ جس نے اکیلے ہی چوٹی کو سر کیا۔ اس سے پہلے اور بعد میں، 63 کوہ پیما اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ یہاں کے سخت موسمی حالات، برفانی تودے، اور دشوار گزار راستے اسے کوہ پیماؤں کے لیے ایک خطرناک چیلنج بنا دیتے ہیں۔

چڑھائی کی مہمات

نانگا پربت کی سب سے مشہور چڑھائی کی مہمات میں 1934 کی برطانوی مہم اور 1950 کی جرمن مہم شامل ہیں، جن میں کئی کوہ پیما ہلاک ہو گئے۔ 2013 میں، نانگا پربت پر ایک دہشت گرد حملے میں 11 کوہ پیما قتل ہوئے، جس نے اس پہاڑ کی خطرناکی کو اور بڑھا دیا۔

جدید دور میں چڑھائیاں

نانگا پربت کی چڑھائی آج بھی کوہ پیماؤں کے لیے ایک عظیم کارنامہ تصور کی جاتی ہے۔ جدید تکنیک اور بہتر آلات کے باوجود، یہ پہاڑ اب بھی ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔ سردیوں میں اس کی چڑھائی مزید مشکل ہو جاتی ہے۔ اور صرف چند ہی کوہ پیما اس میں کامیاب ہو سکے ہیں۔

Bilal Habib

Bilal Habib Founder RatingWord.com. As a writer, I started writing articles on various websites in 2002. I have been associated with journalism since 2007. I have worked for top rated English, Urdu newspapers, and TV channels of the country. I engaged in investigative journalism. I also worked in digital journalism and multimedia journalism. I won 2 journalism awards. Now, I am working on knowledge, information, research, and awareness through this website. I have two master's degrees.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button