مولانا فضل الرحمن پاکستان کے معروف سیاستدان اور مذہبی رہنما ہیں. جو ملک کی سیاسی اور مذہبی حلقوں میں ایک اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ بحیثیت ایک تجربہ کار سیاستدان اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائد، انہوں نے پاکستان کی سیاسی منظر نامے کو نمایاں طور پر تشکیل دیا ہے۔ یہ مضمون ان کے پس منظر، تعلیم، اور سیاسی زندگی پر روشنی ڈالتا ہے۔
ابتدائی زندگی اور پس منظر
مولانا فضل الرحمن 19 جون 1953 کو ڈیرہ اسماعیل خان، خیبر پختونخواہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق ایک معزز مذہبی خاندان سے ہے. آپ کے والد، مفتی محمود، ایک معروف اسلامی اسکالر اور سیاستدان تھے۔ مفتی محمود خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں اور جمعیت علمائے اسلام کے ایک اہم رکن تھے۔
تعلیم
مولانا فضل الرحمن نے اپنی ابتدائی تعلیم ڈیرہ اسماعیل خان میں حاصل کی۔ اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے. انہوں نے اسلامی علوم کی طرف رجوع کیا اور ملتان کی مشہور دینی درسگاہ. جامعہ قاسم العلوم میں داخلہ لیا۔ انہوں نے درس نظامی کی تکمیل کی، جو کہ اسلامی تعلیمات کا ایک جامع کورس ہے. جس میں قرآن کی تفسیر، حدیث، فقہ اور عربی ادب شامل ہیں۔ اس درسگاہ کی تعلیم نے ان کی مذہبی اور سیاسی نظریات کو مضبوطی سے تشکیل دیا۔
سیاسی کیریئر
فضل الرحمن نے سیاست میں قدم رکھتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) میں شمولیت اختیار کی، جو کہ ان کے والد کی قیادت میں تھی۔ 1980 کی دہائی میں فعال سیاست میں شامل ہونے کے بعد، مفتی محمود کے انتقال کے بعد، جے یو آئی تقسیم ہوگئی، اور فضل الرحمن جے یو آئی (ف) کے قائد بنے۔ ان کی قیادت میں، جے یو آئی (ف) نے پاکستانی سیاست میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، شریعت کے نفاذ اور حکومت میں اسلامی اقدار کے فروغ کے لئے کوششیں کی ہیں۔ مولانا فضل الرحمن کو ڈیرہ اسماعیل خان کے حلقے سے متعدد بار قومی اسمبلی کے رکن منتخب کیا گیا ہے۔ ان کا سیاسی اثر و رسوخ ان کے حلقے سے باہر بھی پھیلتا ہے، جہاں مذہبی طور پر قدامت پسند ووٹرز میں ان کی مضبوط حمایت موجود ہے