Islam

فتح مکہ

فتح مکہ اسلامی تاریخ کا ایک اہم واقعہ ہے، جو اُس وقت پیش آیا جب مکہ مکرمہ، جو اسلام کا روحانی مرکز ہے، مسلمانوں کے کنٹرول میں آیا۔ یہ واقعہ اسلامی کیلنڈر کے 8ویں سال (630 عیسوی) میں پیش آیا اور اس کی یاد دہانی نہ صرف اس کی حکمت عملی اور سیاسی اہمیت کی وجہ سے کی جاتی ہے بلکہ پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی رحمت اور معافی کی مثال کے طور پر بھی کی جاتی ہے۔

فتح مکہ کا پس منظر

فتح مکہ سے پہلے، مدینہ کے مسلمانوں اور مکہ کے قریش قبیلے کے درمیان تعلقات میں شدید تنازعہ تھا۔ قریش ابتدائی مسلمانوں کے سخت مخالف تھے۔ جس کی وجہ سے سالوں تک مسلمانوں پر ظلم و ستم جاری رہا۔ اس دشمنی نے مسلمانوں کی 622 عیسوی میں مدینہ ہجرت (ہجرت) اور بعد میں غزواتِ بدر، احد اور خندق جیسے معرکوں کا سبب بنی۔

فتح مکہ اور صلح حدیبیہ

ایک اہم موڑ 628 عیسوی میں صلح حدیبیہ کے ساتھ آیا۔ یہ معاہدہ مسلمانوں اور قریش کے درمیان ہوا۔ جس نے دس سالہ صلح قائم کی اور مکہ مکرمہ کے پرامن حج کی اجازت دی۔ تاہم، یہ صلح اس وقت ٹوٹ گئی جب قریش نے بنو بکر قبیلے کے ساتھ اتحاد کیا اور بنو خزاعہ پر حملہ کیا۔ جو مسلمانوں کے اتحادی تھے۔

مکہ کی طرف پیش قدمی

اس خلاف ورزی کے جواب میں، پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے 10,000 مسلمانوں کی فوج جمع کی اور مکہ کی طرف روانہ ہوئے۔ ان کی پیش قدمی پرامن اور خفیہ تھی تاکہ غیر ضروری خونریزی سے بچا جا سکے۔ مکہ پہنچ کر، مسلمانوں نے شہر کے ارد گرد اسٹریٹجک طور پر خیمہ لگایا۔ تاکہ تمام ممکنہ مزاحمت کو روکا جا سکے۔

فتح

پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے مکہ مکرمہ میں بہت کم مزاحمت کے ساتھ داخلہ کیا۔ قریش کے کلیدی رہنما جیسے ابو سفیان، پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے پاس آئے اور انہوں نے معافی طلب کی۔ پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنی عظیم الشان رحم دلی اور درگزر کا مظاہرہ کرتے ہوئے۔ ان تمام لوگوں کو معاف کر دیا جنہوں نے ان کے خلاف زیادتیاں کی تھیں۔

پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے خانہ کعبہ کو بتوں سے پاک کیا۔ اور اس کو اللہ کی عبادت کے لئے مختص کیا۔ اس فتح نے اسلامی تاریخ میں ایک نیا باب کھولا اور مکہ مکرمہ کو اسلامی ریاست کا حصہ بنا دیا۔ اس واقعے نے اسلام کی تبلیغ اور اشاعت کے لئے نئے راستے کھولے۔ اور عرب کے قبائل نے کثرت سے اسلام قبول کیا۔

فتح مکہ مسلمانوں کی تاریخ میں عدل، رحمت اور معافی کی علامت ہے۔ اور یہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ حقیقی فتح صرف جسمانی نہیں ہوتی بلکہ دلوں کی بھی ہوتی ہے۔

Bilal Habib

Bilal Habib Founder RatingWord.com. As a writer, I started writing articles on various websites in 2002. I have been associated with journalism since 2007. I have worked for top rated English, Urdu newspapers, and TV channels of the country. I engaged in investigative journalism. I also worked in digital journalism and multimedia journalism. I won 2 journalism awards. Now, I am working on knowledge, information, research, and awareness through this website. I have two master's degrees.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button