فاطمہ جناح پاکستان کی تاریخ کی ایک اہم شخصیت ہیں۔ قوم نے آپ کو مادر ملت کا خطاب دیا۔ آپ 31 جولائی 1893 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ فاطمہ جناح قائد اعظم محمد علی جناح کی بہن تھیں۔ آپ نے پاکستان کی آزادی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا۔ مزید آرٹیکل پرھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
فاطمہ جناح کا تعلق ایک امیر گھرانے سے تھا۔ ان کے والد جناح پونجا ایک کامیاب تاجر تھے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی۔ 1910 میں سینٹ پیٹرک ہائی سکول سے میٹرک کا امتحان پاس کیا۔ آپ نے شروع سے ہی تعلیم کی اہمیت کو سمجھا اور اپنے بھائی محمد علی جناح کی طرح اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا عزم کیا۔ 1923 میں انہوں نے کلکتہ کے ڈینٹل کالج سے ڈینٹل سرجری کی ڈگری حاصل کی اور پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا۔
سیاسی سفر
فاطمہ جناح نے اپنے بھائی محمد علی جناح کے ساتھ مل کر پاکستان کی آزادی کی تحریک میں بھرپور حصہ لیا۔ جب محمد علی جناح نے مسلم لیگ کی قیادت سنبھالی تو آپ نے بھی سیاسی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لینا شروع کیا۔ انہوں نے مسلم لیگ کے مختلف اجلاسوں میں شرکت کی۔ اور خواتین کے حقوق اور تعلیم کے لئے آواز اٹھائی۔
تحریکِ پاکستان میں کردار
فاطمہ جناح نے تحریکِ پاکستان کے دوران خواتین کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ مختلف جلسوں میں شرکت کرتیں اور خواتین کو تحریکِ آزادی میں شامل ہونے کی ترغیب دیتی تھیں۔ ان کی انتھک محنت اور جذبے کی بدولت بہت سی خواتین تحریکِ آزادی کا حصہ بنیں۔ فاطمہ جناح کا یہ ماننا تھا کہ خواتین کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی نہیں کر سکتی۔ اس لئے انہوں نے خواتین کی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دی۔
مادرِ ملت کا لقب
فاطمہ جناح کو ان کی خدمات کے پیش نظر “مادرِ ملت” یعنی قوم کی ماں کا لقب دیا گیا۔ وہ خواتین کی تعلیم و تربیت کے لئے ہمیشہ پیش پیش رہیں۔ انہوں نے خواتین کے لئے مختلف تنظیموں کی بنیاد رکھی اور ان کے حقوق کے لئے آواز بلند کی۔ فاطمہ جناح نے خواتین کو خود مختار بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اور انہیں تعلیم کے ذریعے معاشرے میں اپنا مقام بنانے کی ترغیب دی۔
1965 کے صدارتی انتخابات
فاطمہ جناح نے 1965 میں پاکستان کے صدارتی انتخابات میں حصہ لیا اور ایوب خان کے خلاف ایک مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئیں۔ حالانکہ وہ انتخابات میں کامیاب نہ ہو سکیں، مگر ان کی جدوجہد نے پاکستان کی سیاست میں خواتین کے کردار کو مزید مضبوط کیا۔ فاطمہ جناح کی صدارتی مہم نے ملک بھر میں جمہوریت اور حقوقِ نسواں کے حوالے سے شعور بیدار کیا۔
وفات
فاطمہ جناح کا انتقال 9 جولائی 1967 کو ہوا۔ ان کی وفات کے بعد بھی ان کی خدمات کو یاد کیا جاتا ہے۔ اور ان کی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی قوم کی خدمت اور خواتین کی ترقی کے لئے وقف کر دی۔ ان کا نام ہمیشہ پاکستانی عوام کے دلوں میں زندہ رہے گا۔