Islam

سورۃ التکاثر

سورۃ التکاثر قرآن مجید کی 102ویں سورۃ ہے۔ سورۃ التکاثر مکی سورۃ ہے۔ اس سورۃ میں کل 8 آیات ہیں۔ اس سورۃ کا مرکزی موضوع دنیاوی مال و دولت کی دوڑ، اس کی حقیقت اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی غفلت ہے۔ اللہ تعالیٰ اس سورۃ میں انسان کو تنبیہ کرتا ہے کہ وہ دنیاوی دولت کے حصول کی دوڑ میں مشغول ہو کر آخرت کو فراموش نہ کرے۔

سورۃ التکاثر کا اردو ترجمہ

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

1. اَلۡهٰىكُمُ التَّكَاثُرُ

   تمہیں زیادہ سے زیادہ (مال و اولاد) کی خواہش نے غافل کر دیا۔

2. حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ

   یہاں تک کہ تم قبروں تک جا پہنچے۔

3. كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ

   نہیں، جلدی جان لوگے۔

4. ثُمَّ كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ

   پھر نہیں، جلدی جان لوگے۔

5. كَلَّا لَوْ تَعْلَمُوْنَ عِلْمَ الْيَقِيْنِ

   نہیں، اگر تم یقینی علم سے جانتے۔

6. لَتَرَوُنَّ الْجَحِيْمَ

   تم ضرور جہنم کو دیکھو گے۔

7. ثُمَّ لَتَرَوُنَّهَا عَيْنَ الْيَقِيْنِ

   پھر تم اسے ضرور یقین کی آنکھ سے دیکھو گے۔

8. ثُمَّ لَتُسْئَلُنَّ يَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِيْمِ

   پھر تم سے اُس دن نعمتوں کے بارے میں ضرور پوچھا جائے گا۔

سورۃ التکاثر کی تفسیر

اَلۡهٰىكُمُ التَّكَاثُرُ

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ دنیاوی مال و دولت کی حرص اور بڑھتی ہوئی خواہش نے تمہیں غافل کر دیا ہے۔ اس آیت میں انسانی فطرت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ کس طرح انسان اپنی زندگی میں مال و دولت کی دوڑ میں لگا رہتا ہے اور آخرت کی تیاری کو بھول جاتا ہے۔

حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ

یہاں تک کہ تم قبروں تک جا پہنچے۔ یعنی اس دنیا کی حقیقت اور اس کی دوڑ کا اختتام قبر پر ہوتا ہے۔ انسان اپنی زندگی کی حقیقت کو اس وقت تک نہیں سمجھتا جب تک وہ موت کے قریب نہ پہنچ جائے۔

كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ

نہیں، جلدی جان لوگے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ انسان کو جلد ہی اس کی حقیقت کا علم ہو جائے گا جب وہ مرنے کے بعد حقیقت سے دوچار ہوگا۔

ثُمَّ كَلَّا سَوْفَ تَعْلَمُوْنَ

پھر نہیں، جلدی جان لوگے۔ اس آیت میں دوبارہ تنبیہ کی جا رہی ہے کہ آخرت کی حقیقت کا علم مرنے کے بعد انسان پر واضح ہو جائے گا۔

كَلَّا لَوْ تَعْلَمُوْنَ عِلْمَ الْيَقِيْنِ

نہیں، اگر تم یقینی علم سے جانتے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر انسان اس دنیا کی حقیقت کو یقینی علم کے ساتھ جان لے تو وہ اپنی زندگی کا مقصد سمجھ سکتا ہے اور اپنی آخرت کی تیاری کر سکتا ہے۔

لَتَرَوُنَّ الْجَحِيْمَ

تم ضرور جہنم کو دیکھو گے۔ یہ آخرت میں ان لوگوں کے لئے وارننگ ہے جو دنیاوی دولت کی حرص میں اپنی آخرت کو بھول جاتے ہیں۔

ثُمَّ لَتَرَوُنَّهَا عَيْنَ الْيَقِيْنِ

پھر تم اسے ضرور یقین کی آنکھ سے دیکھو گے۔ یعنی آخرت میں جہنم کی حقیقت کو یقین کی آنکھ سے دیکھو گے۔

ثُمَّ لَتُسْئَلُنَّ يَوْمَئِذٍ عَنِ النَّعِيْمِ

پھر تم سے اُس دن نعمتوں کے بارے میں ضرور پوچھا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ قیامت کے دن ہر انسان سے دنیا میں دی گئی نعمتوں کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ اس نے انہیں کس طرح استعمال کیا۔

Bilal Habib

Bilal Habib Founder RatingWord.com. As a writer, I started writing articles on various websites in 2002. I have been associated with journalism since 2007. I have worked for top rated English, Urdu newspapers, and TV channels of the country. I engaged in investigative journalism. I also worked in digital journalism and multimedia journalism. I won 2 journalism awards. Now, I am working on knowledge, information, research, and awareness through this website. I have two master's degrees.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button