نظم عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ترتیب دینا کے ہیں۔ اردو ادب میں نظم ایسی شاعری کو کہا جاتا ہے جس کا دار و مدار کسی ایک موضوع یا خیال کے گرد ہو۔
نظم غزل سے مختلف ہے۔ ایک غزل کے اشعار کئی موضوعات پر مشتمل ہو سکتے ہیں۔ ہر شعر کا علیحدہ مفہوم ہو سکتا ہے۔
مثََلا، علامہ اقبال کی مشہور نظم “بچے کی دعا“۔
لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میریدور دنیا کا میرے دم سے اندھیرا ہو جائے
ہر جگہ میرے چمکنے سے اجالا ہو جائے
اس نظم کے دونوں اشعار کا مفہوم یکطرفہ ہے۔ پوری نظم میں ایک ہی خیال کا بیان ہے۔ علامہ اقبال نے نظم میں
نظم کی خصوصیات
مرکزی خیال
نظم کی ایک نمایاں خصوصیت اس کا ایک مرکزی خیال یا بیانیے پر مرکوز ہونا ہے۔ چاہے وہ محبت، حب الوطنی، فلسفہ، یا سماجی مسائل ہوں۔
مثال کے طور پر، فیض احمد فیض کی نظم “بول کہ لب آزاد ہیں تیرے“ آزادی اظہار اور ظلم کے خلاف مزاحمت کا زبردست پیغام ہے۔ ہر مصرع اسی پیغام کے گرد گردش کرتا ہے۔
2. ساخت کی آزادی
نظم کی ساخت میں لچک ہوتی ہے۔ غزل کے برعکس، اس میں کسی سخت، قافیے یا بحر کی پابندی نہیں ہوتی۔ اس وجہ سے شاعر اپنے خیالات کو کھلے اور بہتر انداز میں بیان کر سکتے ہیں۔
نظم اور غزل کا فرق
غزل
غزل میں ہر شعر ایک مکمل خیال پیش کرتا ہے۔
عام طور پر غزل کا موضوع محبت اور جذبات ہوتا ہے۔
قافیے اور ردّیف کی سخت پابندی ہوتی ہے۔
نظم
تمام اشعار ایک دوسرے سے جڑے ہوتے ہیں اور ایک ہی موضوع پر مبنی ہوتے ہیں۔
موضوعات وسیع اور مختلف ہو سکتے ہیں، مثلاً فلسفہ، سیاست، یا سماج۔
قافیے کی پابندی ضروری نہیں۔
تاریخ کے عظیم شعراء
اردو ادب میں اس صنف کا آغاز دکن کے شعراء سے ہوا۔ اس صنف کو حقیقی پہچان انیسویں اور بیسویں صدی میں ملی۔
علامہ اقبال
اقبال کی نظمیں شعور اور فلسفہ کا شاہکار ہیں۔ “شکوہ“ اور “جوابِ شکوہ“ اردو ادب کی لازوال نظمیں ہیں۔
مرزا غالب
مرزا غالب کی شاعری عشق، زندگی کی حقیقتوں، تصوف اور فلسفہ پر مبنی تھی۔ آپ کی چند تصانیف دیوان غالب، قادر نامہ اور فارسی دیوان ہیں۔
فیض احمد فیض
فیض نے اپنی نظموں میں محبت اور انقلاب کا حسین امتزاج پیش کیا۔ ا”ہم دیکھیں گے” آپ کی عظیم نظم ہے۔
دیگر شعراء
ناصر کاظمی، پروین شاکر، اور منیر نیازی جیسے شاعروں نے بھی اس کی صنف کو نئی جہت دی۔
نظم کے مشہور موضوعات
محبت اور جذبات
رومانوی نظمیں جذبات کی شدت کو بیان کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔ مثلا “کچھ عشق کیا کچھ کام کیا”، “خواب”، “تاج محل” وغیرہ۔
حب الوطنی
حب الوطنی پر مبنی نظمیں عوام کو یکجہتی اور جذبے سے بھر دیتی ہیں۔ مثلا “ہندوستانی بچوں کا قومی گیت”، “شکست زنداں کا خواب”، “ماں”، “آزادی” اور “سرفروشی کی تمنا”۔
فلسفہ اور فطرت
فطرت اور کائنات کے موضوعات پر نظمیں قاری کو گہرے خیالات میں مبتلا کر دیتی ہیں۔
اردو ادب پر مزید آٹیکل پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔