World

اکبر الہ ابادی

اکبر الہ ابادی کا اصل نام سید اکبر حسین تھا۔ آپ اردو ادب کے ممتاز شاعر تھے جنہوں نے طنز و مزاح کے ذریعے اپنی شاعری میں سماجی اور سیاسی مسائل کو اجاگر کیا۔ ان کی پیدائش 16 نومبر 1846 کو الہ آباد (اب پریاگراج) میں ہوئی تھی۔ اکبر الہ ابادی کے زمانے میں ہندوستان میں برطانوی راج قائم تھا۔ ان کی شاعری اس دور کی سیاسی، سماجی، اور ثقافتی صورتحال کی عکاسی کرتی ہے۔

اردو ادب پر مزید آرٹیکل پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم

اکبر الہ ابادی کا تعلق ایک مذہبی اور علمی گھرانے سے تھا۔ ان کے والد، سید تفضل حسین، ایک معزز حکومتی ملازم تھے۔ اکبر نے ابتدائی تعلیم گھر پر حاصل کی اور بعد ازاں فارسی اور عربی کی تعلیم بھی حاصل کی۔ انگریزی تعلیم میں بھی وہ دلچسپی رکھتے تھے۔ انہوں نے قانون کی تعلیم مکمل کی، جس کے بعد وہ مختلف سرکاری عہدوں پر فائز رہے۔

شاعری کا آغاز

اکبر الہ ابادی کی شاعری کا آغاز اس دور میں ہوا جب ہندوستان میں مغربی تہذیب اور اقدار تیزی سے فروغ پا رہی تھیں۔ ان کی شاعری میں ایک طرف مغربی تہذیب پر طنز ہے تو دوسری طرف اپنے معاشرے کی کمزوریوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ ان کی مشہور نظموں میں “بنی آدم”، “عہدِ رفتہ”، اور “لیڈی ڈاکٹر” شامل ہیں، جن میں انہوں نے جدیدیت اور مغربی تعلیم کے اثرات پر تنقید کی۔

طنز و مزاح

اکبر الہ ابادی کی شاعری کی سب سے بڑی خوبی ان کا طنزیہ لہجہ ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری میں لطیف طنز اور مزاح کے ذریعے معاشرتی مسائل، جیسے کہ جدید تعلیم، خواتین کی آزادی، اور مغربی تہذیب کے بڑھتے ہوئے اثرات، کو موضوع بنایا۔ ان کے کلام میں ایک مخصوص حکمت اور گہری بصیرت پائی جاتی ہے، جو ان کے عمیق مشاہدے اور تجربے کی عکاسی کرتی ہے۔

مشہور اشعار

ہم آہ بھی کرتے ہیں تو ہو جاتے ہیں بدنام 

وہ قتل بھی کرتے ہیں تو چرچا نہیں ہوتا

اکبر زمین پہ بیٹھ کے غم کو نہ کر قبول 

شاید کہ آسماں سے اتر جائے کوئی چیز

وفات

اکبر الہ ابادی نے اپنی زندگی کے آخری ایام الہ آباد میں گزارے۔ ان کی شاعری آج بھی اردو ادب میں ایک خاص مقام رکھتی ہے اور ان کے اشعار جدید دور کے مسائل کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ان کا انتقال 9 ستمبر 1921 کو ہوا، مگر ان کا طنزیہ اسلوب آج بھی زندہ ہے۔

Bilal Habib

Bilal Habib Founder RatingWord.com. As a writer, I started writing articles on various websites in 2002. I have been associated with journalism since 2007. I have worked for top rated English, Urdu newspapers, and TV channels of the country. I engaged in investigative journalism. I also worked in digital journalism and multimedia journalism. I won 2 journalism awards. Now, I am working on knowledge, information, research, and awareness through this website. I have two master's degrees.

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button